قندیل بلوچ کیس بہت سے موڑ مڑنے کے بعد اپنے احتتام کی طرف بڑھ رہا ہے. اسکے ایک مرکزی کردار مفتی عبد القوی کو بھی گرفتار کر لیا گیا …. وطن عزیز میں، جہاں معاشرتی ناانصافیوں، قانون کےدوہرے میعار، اور یکساں نفاذ نہ ہونے کی وجہ سے آئے دن ہی قتل جیسی وارداتیں ہوتی رہتی ہیں، اور ان میں سے بہت ساروں پر کاروائی بھی ہوتی ہے. کیس بھی چلتے ہیں اور سزائیں بھی ہوتی ہیں.
مگر یہ قندیل بلوچ کا کیس اپنی نوعیت کا واحد کیس ہے، پاکستان میں ایسا کیس اس سے پہلے نہیں چلام اس کیس کی خصوصی بات یہ ہے کہ، اس کیس کی پہلے سے پلاننگ کی گئی، ابتداء میں مرحومہ قندیل بلوچ اور نام نہاد مفتی عبدلقوی صاحب کو یک جا کیا گیا، ایک پورے پلان اور.اسکرپٹ کے تحت انکے اسکینڈل بنائے گئے، ان اسکینڈلز کی وائرل ہونے والی ویڈیوز سے سوشل میڈیا میں طوفان اٹھایا گیا. جب کہ ان ویڈیوز کو ڈئریکٹ کرنے والے کردار جا بجا اپنے ثبوت چھوڑتے رہے.. بہت سارے شواہد منظر عام پہ ایسے آتے رہے جن سے یہ محسوس کیا جا.سکتا ہے کہ کوئی اور بھی ہے جو ان لوگوں سے کام لے رہا ہے.
پھر جب یہ اسکینڈل ملک اور بیرون دنیا میں میڈیا اور سوشل میڈیا پہ ہاٹ ایشو بن گئے، تب اچانک قندیل قتل کر دی گئیں. اور قاتل سگا بھائی نکلا، اور اس قتل کو غیرت کے نام پہ قتل کا نام دیا گیا. ایک مخصوص لابی نے اس پہ مذھب اور مولوی پہ خوب کیچڑ اچھالا، موم بتیاں بھر پور طرح سے جلیں . میڈیا نے بھی خوب ریٹنگ کمائی، یعنی یہ ایک ایسا کیس ہے جس میں ہر ہر موقع سے میڈیا نے بھر پور فائدہ اٹھایا.
بھائی تو گرفتار ہو چکا تھا مگر مفتی عبدالقوی کے بغیر تو یہ کیس آدھا ہی پاپولر تھا تو انکی انٹری بھی ضروری ہوئی اور پھر اس کیس میں انکو شامل کیا گیا. اور آخر کار عدالت نے ضمانت خارج ہونے پر گرفتاری کا حکم دے دیا.
اس حکم کے بعد، عدالت سے مفتی صاحب کی گرفتار چنداں مشکل نہ تھی، وہ نہ تو کوئی عادی مجرم تھا اور نہ کوئی جست و چالاک اٹھلیٹ، جو عدالت سے اتنی سکیورٹی کے ہوتے بھی بھاگ جاتا، مگر اسے یوں آسانی سے گرفتار کیا جاتا تو میڈیا کو مصالحہ کیسے ملتا، لہذاٰ یہاں ایک بار پھر اس پہ بھی ایک سچوئیشن کرئیٹ کی گئی، .گرفتاری سے قبل میڈیا کی بھرپور پروجیکشن سے عوامی توجہ اس طرف دلائی گئی اور پھر مفتی کو گرفتار کر لیا گیا….
اب خیر یہ تو آنے والا وقت ہی ثابت کرے گا کہ اسکا اصلی مجرم کون ہے؟ مگر اس سارے کیس کا مطالعہ کرنے کے بعد ایک چیز تو واضح ہوتی ہے کہ یہ کیس محض ایک قتل کا کیس نہیں ہے، بلکہ اس کیس میں کچھ بیرونی ہاتھ بھی انوالو ہیں.
ہمارے تحقیقاتی اداروں کو، یقیناً ان تمام عوامل پہ تحقیق کرنی چاہئیے، کہ وہ کون لوگ تھے جو شروع سے مفتی اور مرحومہ کے سارے ڈرامہ کو.پروڈؤس کر رہے تھے؟ اور اس سے کیا فائدہ اٹھا رہے تھے؟ کہیں یہ بھی کسی شرمین چنائے کی ہی کوئی کوئی نئی ڈاکومینٹری بنانے کا سامان تو نہیں؟؟ یا پھر کسی انٹرنیشنل این جی او سے غیرت کے نام پہ قتل یا کسی حقوق نسواں کی مد میں کوئی بھاری فنڈ وصول کرنے کا پلان تو نہیں؟؟
عین ممکن ہے کہ میرے خدشات بے جا ہوں، اور یہ بھی ایک نارمل قتل کی ہی واردات ہو… مگر ایسی صورت میں پھر اس ساری میڈیا گیم، اور اس تشہیری مہم کو کہاں فٹ کیا جائے؟ جو معمولی نہیں بلکہ انتہائی غیر معمولی ہے.. اور ایک عام فہم آدمی کے لئے آسانی سے ہضم ہونی ممکن نہیں ….